خیبر کے پر فضا مقام تیراہ میدان کے مقامی علماء کی جانب سے ایک مراسلہ جاری کیا گیا ہے جس میں علاقے میں باہر سے آنے والے سیاحوں کے لیے ہدایات درج ہیں۔
فقہی شوری علماء کرام آفریدی اقوام کے نام سے جاری مراسلے میں کہا گیا ہے کہ تیراہ میدان آنے والے مہمانوں کو مطلع کیا جاتا ہے کہ علاقے میں تصاویر اور ویڈیوز بنانے پر پابندی ہوگی۔
مراسلے کے مطابق علاقے میں محفل موسیقی، گٹَار بجانے اور ٹیپ ریکارڈ ساتھ لے جانے پر پابندی ہوگی۔
سیاحوں کو یہ بھی تنبیہ کی گئی ہے کہ مذکورہ پابندیوں کی خلاف ورزری کرنے پر اگر کسی کو کوئی جانی یا مالی نقصان پہنچا تو اس کا ذمہ دار وہ شخص خود ہوگا۔
علاقائی علماء کرام کے نام سے جاری مراسلہ کل سے سوشل میڈیا پر گردش کررہا ہے اور صارفین کی طرف سے اس اقدام پر مختلف قسم کی رائے کا اظہار کیا جارہا ہے تاہم لوگوں کی اکثریت نے اس اقدام کو علاقے کا امن سبوتاژ کرنے اور سیاحوں کو ہراساں کرنے کے مترداف قرار دیا ہے۔
سماء ڈیجیٹل نے مذکورہ تنظیم کے رہنماؤں سے رابطہ کیا تاہم تنظیم کے عہدیداروں نے مراسلے کی تصدیق یا تردید سے انکار کردیا۔
مقامی صحافیوں کے مطابق تردید نہ کرنے کا مطلب یہ ہے کہ مراسلہ جعلی تو نہیں مگر شائد مذکورہ تنظیم کے افراد کسی ممکنہ قانونی کارروائی سے بچنے کے لیے ایسا کررہے ہیں اور جہاں تک مراسلہ کا تعلق ہے تو وہ سوشل میڈیا پر وائرل ہے اور اس سے ان کا مقصد شائد حاصل ہوگیا ہے۔
سماء ڈیجیٹل سے گفتگو کرتے ہوئے ڈسٹرکٹ پولیس آفیسر خیبر وسیم ریاض کا کہنا تھا کہ مراسلہ جس تنظیم کے نام سے جاری ہوا ہے ان تمام لوگوں کو پولیس اسٹیشن بلایا گیا تھا تاہم انہوں نے ایسے کسی بھی مراسلے سے لاتعلقی کا اظہار کیا ہے۔
وسیم ریاض کا کہنا تھا کہ مقامی علماء کرام نے اس بات کی تائید کی ہے کہ اس قسم کے احکامات دینا سرکاری انتظامیہ کا کام ہے اور ہم ریاستی قوانین کے پابند ہیں۔
انہوں نے کہا کہ پولیس ہر اس چیز پر عملدرآمد کرے گی جو قانون کے مطابق ہوگا اور جو شخص یا گروہ قانون سے ہٹ کر کوئی کام کرے گا تو اس کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔