ملک میں پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں رد و بدل کے نتیجے میں پٹرول مزید مہنگا ہونے کا امکان پیدا ہوگیا۔ میڈیا ذرائع کے مطابق اوگرا کی جانب سے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں رد و بدل کی سمری پٹرولیم ڈویژن کو ارسال کردی گئی ہے ، جس کے تحت پٹرول ایک روپے 71 پیسے مہنگا کرنے کی تجویز دی گئی ہے ، مٹی کے تیل کی قیمت میں 35 پیسے فی لٹر اضافہ تجویز کیا گیا ہے جب کہ لائٹ ڈیزل 24 پیسے فی لٹر مہنگا کرنے کی تجویز دی گئی ہے تاہم اوگرا کی سمری میں ہائی سپیڈ ڈیزل 2 روپے 27 پیسے فی لٹر سستا کرنے کا کہا گیا ہے۔
بتایا گیا ہے کہ پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں رد و بدل کا حتمی فیصلہ وزیراعطم عمران خان کریں گے اور وزارت خزانہ وزیر اعظم کی جانب سے منظوری دیے جانے کے بعد نئی قیمتوں کا اعلان کرے گی۔
دوسری طرف معاشی ماہرین نے کہا کہ حکومت نے ٹیکس ریونیو کا ٹارگٹ پورا کرنا ہے اور یہ ٹارگٹ بجلی اور تیل کی قیمتوں میں اضافہ کر کے حاصل کیا جائے گا ، جس کی وجہ سے ابھی پٹرول کی قیمتوں میں 20 روپے فی لٹر مزید اضافہ کیا جائے گا ، پٹرول مہنگا ہونے سے مہنگائی کا نیا طوفان آ ئے گا اور معیشت پر اس کا منفی اثر پڑے گا۔
معروف معاشی ماہر ڈاکٹر سلمان شاہ نے کہا کہ اس وقت عالمی منڈی میںتیل کی قیمتیں بڑھ رہی ہیں اسی وجہ سے حکومت کو تیل کی قیمتوں میں اضافہ کرنا پڑا ، اگر تیل کی قیمتیں نہ بڑھائی جاتیں تو سبسڈی زیادہ دینا پڑنی تھی ،جس طرح سے تیل کی قیمتیں بڑھائی گئی ہیں اس سے معیشت پر برا اثر پڑ ے گا ، میرے حساب سے ابھی مزید 20 روپے فی لٹر اضافہ کیا جائے گا اور یہ اضافہ آ ہستہ آ ہستہ کیا جائے گا ، پٹرول مہنگا ہونے سے دالیں، سبزیاں اور ٹرانسپورٹ مہنگی ہو جائے گی، معیشت پر خراب اثر آ ئے گا اور مہنگائی کا نیا طوفان آئے گا ، انہوں نے عوام کو مزید ٹیکسز عائد ہونے کی نوید سناتے ہوئے کہا کہ حکومت ابھی ڈائر یکٹ اور ان ڈائریکٹ مزید ٹیکس لگائے گی ،اس سب صورتحال سے مہنگائی میں اضافہ ہو گا ۔
معاشی ماہر ڈاکٹر قیس اسلم کا کہنا تھا کہ حکومت نے ٹیکس اکٹھا کرنے کے اہداف رکھے ہوئے ہیں اور حکومت یہ اہداف یہیں سے حاصل کرنا چاہ رہی ہے ، پٹرول کی قیمتیں جس طرح عید سے پہلے ہی بڑھا ئی گئی ہیں اس سے قربانی کا جانور بھی مہنگا ہو جائے گا ، اس اضافے سے معیشت پر جہاں بڑا اثر پڑے گا وہیں عام اشیائےخورونوش کی قیمتوں میں بھی اضافہ ہو گا ، یہ اضافہ عوام کی مشکلات میں مزید اضافہ کر دے گا ۔