مکہ المکرمہ: سونے، چاندی کے تاروں اور خالص ریشم سے تیار کردہ غلاف کعبہ کو نماز فجرکے بعد تبدیل کردیا گیا۔
آج 9 ذی الحج کو مسجدالحرام میں غلاف کعبہ کو تبدیل کرنے کی روح پرور تقریب ہوئی جس میں کلید بردار کعبہ، منتظمین، سعودی حکام اور غلاف ساز کسوہ فیکٹری کے ذمہ دار بھی شریک ہوئے۔
200 ماہر کاریگروں نے پرانے غلاف کعبہ کو اتار کر نئے سے تبدیل کیا، جس میں 670 گرام خام ریشم، 120 کلو سونے کا دھاگہ اور 100 کلو چاندی کا دھاگہ استعمال کیا گیا ہے۔
غلاف کعبہ کو کسوہ کہتے ہیں جس کی تبدیلی کا عمل ہر سال حج کے موقع پر کیا جاتا ہے۔ یہ مجموعی طور پر 16 ٹکڑوں پرمشتمل ہوتا ہے، اس کی لمبائی 50 فٹ اور چوڑائی 35 سے 40 فٹ ہے۔ کسوہ فیکٹری میں سال بھر ماہر کاریگر اسے تیار کرتے ہیں۔
غلاف کعبہ کے 4 کونوں پر سورہ اخلاص منقش ہے اس کے علاوہ غلاف پر مختلف آیات قرآنی پر مشتمل 16 پٹیاں الگ سے جوڑی گئی ہیں، غلاف کعبہ میں قرآن پاک کی آیات کو سونے، چاندی اور خالص ریشم سے تحریر کیا گیا ہے۔
سعودی عرب میں غلاف کعبہ کی تیاری کے امور کے لیے علیحدہ محکمہ اورام الجود بندرگاہ پر اس کا ایک خصوصی کارخانہ قائم ہے، جس میں غلاف کعبہ کی جدید ترین تکنیک کے مطابق تیاری کے لیے تمام ضروری انتظامات کیے گئے ہیں، یوں ہر سال یہ کارخانہ بیت اللہ کا ایک نیا غلاف تیار کرتا ہے جسے 9 ذی الحجہ کو پورے تزک واحتشام کے ساتھ خانہ کعبہ کی زینت بنایا جاتا ہے۔
واضح رہے کہ خانہ کعبہ کو ہرسال 2 مرتبہ شعبان اور ذی الحجہ کے مہینے میں غسل دیا جاتا ہے، اتارے جانے والے غلاف کعبہ ’’کسوہ‘‘ کو ٹکڑوں کی شکل میں بیرونی ممالک سے آئے ہوئے سربراہان مملکت اور دیگرمعززین کو بطور تحفہ پیش کردیا جاتا ہے، 1962 میں غلاف کعبہ کی تیاری کی سعادت پاکستان کے حصے میں بھی آئی تھی۔